جاپان میں دفتر کے اندر سونا کوئی شرمندگی یا غفلت کی علامت نہیں سمجھا جاتا، بلکہ یہ ایک ایسی روایت ہے جو عزت، دیانت اور محنت کی نشانی بن چکی ہے۔
جب کسی جاپانی ملازم کو دفتر کی کرسی پر یا میز کے کنارے چند لمحوں کے لیے آنکھیں بند کیے دیکھا جاتا ہے، تو کوئی اس پر تنقید نہیں کرتا، بلکہ دل میں اس کے لیے احترام کا احساس جاگتا ہے۔
یہ منظر کسی سست یا کام چور شخص کا نہیں ہوتا۔
یہ ایک محنتی، ذمہ دار اور جذبۂ خدمت سے لبریز انسان کی جھلک ہے جو اپنے فرائض کو اتنی سنجیدگی سے نبھاتا ہے کہ جسم خود بخود آرام مانگ لیتا ہے۔
ایسے لمحوں میں وہ نیند نہیں لیتا بلکہ دراصل اپنے تھکے ہوئے جسم کو چند لمحوں کے لیے توانائی بحال کرنے کا موقع دیتا ہے تاکہ دوبارہ پوری لگن کے ساتھ اپنے کام میں مصروف ہو سکے۔
جاپان میں اس حیرت انگیز عمل کو "Inemuri" (اینے مُری) کہا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے:
"حاضر رہتے ہوئے سونا" — یعنی جسم آرام کر رہا ہے مگر دل و دماغ اب بھی ذمہ داری کے احساس سے جڑے ہوئے ہیں۔
یہ تصور جاپانی معاشرت کا وہ پہلو ہے جو بتاتا ہے کہ وہاں کام سے محبت محض ایک فریضہ نہیں بلکہ ایک طرزِ زندگی ہے۔
یہ وہ قوم ہے جو سمجھتی ہے کہ جب کوئی شخص نیند کی قربانی دے کر اپنی ذمہ داری پوری کرتا ہے تو وہ دراصل اپنے ادارے، اپنی ٹیم، اور اپنے خوابوں کے ساتھ وفاداری نبھا رہا ہوتا ہے۔
اس لیے اگر جاپان میں کوئی ملازم دفتر میں چند لمحوں کے لیے سو جائے،
تو لوگ یہ نہیں سوچتے کہ وہ سست ہے — بلکہ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ محنت کی اس حد تک پہنچ چکا ہے جہاں جسم تھک کر خود کو وقتی طور پر بند کر دیتا ہے۔
یہ رویہ صرف نیند کے بارے میں نہیں،
بلکہ یہ اس نظریے کی علامت ہے کہ محنت خود ایک عبادت ہے،
اور جس قوم کے افراد اس سوچ کے حامل ہوں،
وہی دنیا میں نظم، ترقی اور کامیابی کی مثال بن جاتے ہیں۔
Post a Comment