دنیا کا ہر واقعہ، چاہے وہ بظاہر کتنا ہی تلخ کیوں نہ ہو، اپنے اندر کوئی نہ کوئی حکمت ضرور رکھتا ہے۔ ایسی ہی ایک ایمان افروز اور سبق آموز حکایت پیشِ خدمت ہے، جو یقیناً دل کو جھنجھوڑ دے گی اور اللہ پر یقین کو مزید پختہ کر دے گی۔
ایک بار ایک تجارتی جہاز سمندر کے سینے پر سفر کر رہا تھا۔ اس میں مختلف تاجروں کا قیمتی سامان بھرا ہوا تھا۔ ہوا موافق تھی، منزل قریب تھی، مگر قدرت کو کچھ اور منظور تھا۔ جیسے ہی جہاز سمندر کے بیچ میں پہنچا، وزن کی زیادتی کے باعث ڈولنے لگا۔ جہاز کے ماہر رئیسان نے فیصلہ کیا کہ کچھ بوجھ کم کرنا ہوگا، ورنہ سب ڈوب جائیں گے۔
تمام تاجروں نے مشورہ کیا اور طے پایا کہ ایک نووارد، کمزور اور بے وسیلہ تاجر کا سارا سامان سمندر برد کر دیا جائے۔ جب اُس تاجر نے احتجاج کیا تو سب اُس پر برس پڑے۔ نہ صرف اس کا سامان پھینکا، بلکہ بے دردی سے اُسے بھی سمندر میں دھکیل دیا۔
وہ بیچارہ تنہا، موجوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ مگر قدرت نے ابھی اس کے لیے کچھ اور ہی لکھ رکھا تھا۔ کئی گھنٹے لہروں کے ساتھ لڑتے لڑتے وہ ایک ویران جزیرے کے کنارے آ لگا۔ وہ نیم جان ہو چکا تھا، مگر پھر بھی گھٹنوں کے بل بیٹھ کر اپنے رب کو پکارنے لگا۔
کچھ دن وہ وہیں رہا۔ درختوں سے پھل توڑ کر کھاتا، نالے سے پانی پیتا اور ٹوٹی پھوٹی شاخوں سے ایک جھونپڑی بنا کر رات گزار لیتا۔ وہ تنہائی، بے بسی اور بھوک میں بھی امید کا دامن تھامے رہا۔
ایک دن تیز ہوا کے جھونکوں کے ساتھ کہیں سے آگ بھڑکی، اور اس کی جھونپڑی کو نگل گئی۔ وہ بے اختیار چیخ اٹھا:
"یا اللہ! یہ آخری سہارا بھی چھن گیا؟"
دل شکستہ ہو کر وہ اسی مٹی پر لیٹ گیا، بھوکا پیاسا، رب سے شکوہ کرتے ہوئے سو گیا۔
مگر صبح جب آنکھ کھلی تو منظر ہی بدلا ہوا تھا۔
ایک کشتی جزیرے کی جانب آ رہی تھی! کشتی میں کچھ لوگ تھے جو اسے بچانے آئے تھے۔
تاجر نے حیرت سے پوچھا:
"آپ کو کیسے معلوم ہوا کہ میں یہاں ہوں؟"
انھوں نے مسکرا کر کہا:
"ہم نے دور سے دھواں اٹھتا دیکھا تو سمجھا کہ کوئی مدد کا طلبگار ہے، اس لیے فوراً یہاں آ گئے۔"
تاجر کی آنکھیں نم ہو گئیں۔ پھر اُسے بتایا گیا کہ وہی تجارتی جہاز، جس نے اسے دھتکارا تھا، وہ سمندر میں غرق ہو چکا ہے۔ کوئی تاجر زندہ نہ بچ سکا۔
یہ سن کر وہ سجدے میں گر پڑا، روتے روتے کہا:
"اے میرے رب! تیرا ہر فیصلہ سراپا خیر ہے، مجھے تیرے کاموں کی حکمت آج سمجھ آئی!"
🌟 سبقِ حکایت:
اللہ تعالیٰ کے فیصلے بظاہر ہماری سمجھ سے بالاتر ہو سکتے ہیں، لیکن ان میں چھپی حکمت بے مثال ہوتی ہے۔ جو آگ تمہیں جلانے آتی ہے، وہی تمہاری رہائی کا ذریعہ بن سکتی ہے۔
کبھی مایوس نہ ہو، کبھی گِلہ نہ کر۔ کیونکہ جس جھونپڑی کے جلنے پر تم اشک بہاتے ہو، وہی تمہارے لیے نجات کا مینار بن سکتی ہے۔
اللہ پر یقین رکھو، کیونکہ وہ کبھی اپنے بندے کو تنہا نہیں چھوڑتا۔
Post a Comment