ننگے پاؤں درخت کو چھونا ، پندرہ منٹ کا وہ تجربہ جو زندگی بدل دیتا ہے

تحریر آواز میں سنیں:


کیا آپ نے کبھی ننگے پاؤں زمین پر چلتے ہوئے کسی درخت کے تنے کو چھوا ہے؟
اگر نہیں، تو یقین کیجیے، آپ نے فطرت کے ایک ایسے راز کو ابھی تک محسوس ہی نہیں کیا جو انسان کے جسم، دل اور روح، تینوں کو بدل دینے کی قدرت رکھتا ہے۔

یہ محض کوئی روحانی وہم نہیں، بلکہ ایک سائنسی حقیقت ہے کہ زمین اور درختوں کے ساتھ براہِ راست تعلق ہمارے اعصاب، توانائی اور جذبات پر حیرت انگیز اثر ڈالتا ہے۔
جب آپ ننگے پاؤں کسی درخت کے نیچے کھڑے ہوتے ہیں، تو زمین کی قدرتی توانائی (Earth Energy) خاموشی سے آپ کے جسم میں جذب ہونے لگتی ہے۔ یہی توانائی صدیوں سے انسان، حیوان اور نباتات کے درمیان زندگی کا توازن قائم رکھے ہوئے ہے۔

درخت صرف آکسیجن کے منبع نہیں — وہ ایک خاموش معالج ہیں۔
وہ ہمارے اندر کی منفی توانائی، تھکن اور ذہنی دباؤ کو اپنے اندر سمیٹ لیتے ہیں،
بالکل ویسے ہی جیسے کوئی قریبی دوست ہمارے دکھ سن کر دل کا بوجھ ہلکا کر دے۔

درخت کو چھونا دراصل ایک مکالمہ ہے —
انسان اور فطرت کے درمیان ایک بے آواز مگر معنی خیز گفتگو۔
جب آپ اپنی ہتھیلیاں درخت کے کھردرے تنے پر رکھتے ہیں،
تو ایک نرم سی ارتعاش محسوس ہوتی ہے۔
گویا زمین کی گہرائیوں سے ایک دھڑکن اٹھ رہی ہو۔
رفتہ رفتہ یہ دھڑکن آپ کے دل کی دھڑکن کے ساتھ ہم آہنگ ہو جاتی ہے،
اور یوں آپ اور فطرت کے درمیان ایک نیا، پاکیزہ اور پرسکون رشتہ قائم ہو جاتا ہے —
ایسا رشتہ جو روح کو سکون، دل کو نرمی، اور وجود کو تازگی بخشتا ہے۔

موضوع شیئر کریں
Comments